عراقی

امریکی حملے پر بغداد کا سرکاری ردعمل: یہ حملے عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں

پاک صحافت عراقی مسلح افواج کے ترجمان یحیی رسول نے ہفتے کی صبح اپنے ملک کے مغرب میں امریکی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے خود مختاری کی خلاف ورزی اور بغداد حکومت کی جانب سے عراق میں استحکام کے لیے کوششوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق، قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک کے حوالے سے رسول نے کہا: “القائم کے شہروں اور عراق اور شام کے سرحدی علاقوں کو امریکی جنگجوؤں کے فضائی حملوں اور بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا: یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عراق خطے کے استحکام کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

رسول نے خبردار کیا: عراق اور خطے کی سلامتی اور استحکام پر ان حملوں کے اثرات بہت سنگین ہوں گے۔

عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے ترجمان نے کہا: یہ حملے عراق کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں اور خطے کو سنگین نتائج کی طرف لے جائیں گے۔

جمعہ کی رات امریکہ نے مشرقی شام اور مغربی عراق کے علاقوں کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا۔

مغربی عراق کے علاقے القائم اور عکاشات پر امریکی حملے کے دوران 3 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔

اس کے علاوہ مشرقی شام اور المیادین اور البوکمال شہروں پر بھی امریکی حملے میں 10 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔

امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ حملے اردن کے شمال مشرق میں ایک اڈے میں اس ملک کے 3 فوجیوں کی ہلاکت کے بدلے میں کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں

ہتھیار

کیا اسرائیلی لڑکیاں ایسے فوجیوں کو پسند کرتی ہیں جو زیادہ سے زیادہ تشدد کرتے ہیں؟

پاک صحافت نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے ایک آزاد محقق …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے