حوثی

یمنی وزیراطلاعات، حوثی ایرانی ایجنڈے پرعمل پیرا

صنعا (پاک صحافت) یمن کے ایک سینیئر عہدے دار نے کہا ہے کہ یمن اور سعودی عرب میں سرحد کے پار حوثی ملیشیا کی کارروائیوں میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ملیشیا ایران کے ’وسیع پیمانے پر ایجنڈے‘ کی ایک پراکسی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات، ثقافت اور سیاحت معمر الاریانی نے ایک بیان میں کہا ’ حوثیوں کے حالیہ حملوں میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ جنگ اور امن کے بارے میں فیصلے نہیں کرتے بلکہ صرف ایران کے وسیع پیمانے پر ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔‘
معمر الاریانی نے کہا کہ حوثی یمن میں تہران کے ایلچی حسن ایرلو کے تحت سعودی عرب کو نقصان پہنچانے اور بین الاقوامی توانائی اور بین الاقوامی میری ٹائم کی سلامتی کو خطرہ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے حوثیوں کو دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے سے ملیشیا کو غلط اشارے بھیجے گئے جنھوں نے سفارت کاری کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے فوجی کاروائیاں دوبارہ شروع کرنے کا انتخاب کیا۔
دوسری جانب عرب اتحاد نے سنیچر کو خمیس مشیط کی جانب دھماکہ خیز مواد لے کر بڑھنے والا ڈرون بھی تباہ کیا ہے یہ حملوں کا ایک تازہ ترین سلسلہ ہے جس کا مقصد مملکت میں اہم سہولتوں کو تباہ کرنا ہے۔
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے کہا ’بڑھتے ہوئے حملے اور تشدد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وہ امن پر یقین نہیں رکھتے اور ان کے نظریے کی بنیاد قتل وغارت ہے اور وہ امن کو سمجھنے میں اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
ادھر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی جانب سے سعودی شہروں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جمعے کی صبح ڈرون حملے میں آئل ریفائنری کو نشانہ بنایا گیا تھا۔جو اس ماہ میں سعودی عرب کی تیل تنصیات پر دوسرا بڑا حملہ ہے۔عالمی برادری اور عرب ممالک نے سعودی عرب پر متواتر کیے جانے والے ڈرون حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب اسرائیل

کیا ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات معمول پر آنے والے ہیں؟

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے