اسرائیلی

نیتن یاہو اپنے کمرے میں بیٹھ کر سگریٹ پیتے ہیں اور فوج پر الزام لگاتے ہیں

پاک صحافت صیہونی حکومت کے پارٹی رہنماوں میں سے ایک نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے کمرے میں بیٹھ کر سگریٹ پی رہے ہیں اور فوج کے کمانڈروں پر الزام لگا رہے ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، کنیسٹ کے رکن اور لیبر پارٹی کے سربراہ “میراو میخائلی” نے اس حکومت کے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا: نیتن یاہو اپنے دفتر میں بیٹھے ہیں اور شراب پیتے اور سگریٹ پیتے ہیں، وہ غزہ کی پٹی کے سانحے کا ذمہ دار ہے، وہ اسے فوجی کمانڈروں کے کندھوں پر ڈالتا ہے۔”

انہوں نے کہا: اسرائیلی فوج حماس کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ جب کہ نیتن یاہو فوج اور اسرائیلیوں سے لڑ رہے ہیں۔

چند روز قبل فلسطینی مزاحمت کی ناکامی کی وجہ سے صیہونی حکومت کے وزیراعظم کی برطرفی کے مطالبات میں اضافے کے بعد میخائلی نے ان کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔

اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے گزشتہ چند دنوں میں ایک آڈیو فائل کے اجراء کے بعد، جس میں انہوں نے اعتماد کے ساتھ کہا ہے کہ غزہ میں حماس سے کوئی خطرہ نہیں، نیتن یاہو نے آج اپنے تازہ ترین ٹویٹ میں ذمہ داری منتقل کرنے کی کوشش کی۔ ناکامی کا الزام فلسطینی مزاحمت اور اس حکومت کی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں پر ڈالتے ہیں اور اپنے بے گناہ ہونے کا بہانہ کرتے ہیں۔

بنجمن نیتن یاہو نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، جسے انہوں نے چند لمحوں بعد حذف کر دیا: ’’مجھے کسی بھی صورت میں اور کسی بھی مرحلے پر حماس کے جنگ کے ارادے کے بارے میں (سیکیورٹی اداروں کی طرف سے) وارننگ موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا: فوج کے ملٹری انٹیلی جنس یونٹ کے سربراہ (امان) اور داخلی سلامتی کے ادارے (شن بیٹ) کے سربراہ سمیت سیکورٹی اداروں کے تمام کمانڈروں کا اندازہ یہ تھا کہ ڈیٹرنس اچھی سطح پر ہے اور حماس مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس کے بعد نیتن یاہو کو معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اور کہا گیا کہ انہوں نے اپنے مخالف سیاستدانوں کے دباؤ میں غلطی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے