اسرائیلی

صہیونی میڈیا نے حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک خاتون کا انٹرویو حذف کر دیا

پاک صحافت حماس کی پکڑی گئی خواتین میں سے ایک کے سامنے آنے والے حقائق، جنہیں فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے چند روز قبل ایک انسانیت سوز کارروائی کرتے ہوئے رہا کیا تھا، صہیونیوں کو خوش نہیں کیا، اس لیے یہ انٹرویو جلد ہی حذف کر دیا گیا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، عرب میڈیا نے بتایا ہے کہ صہیونی ریڈیو نے حماس کے ہاتھوں آزاد ہونے والی صہیونی اسیر خواتین میں سے ایک سے گفتگو شائع کرنے کے بعد اسے اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا۔

اس صہیونی خاتون کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے اطراف میں قائم کیمپ میں موجود لوگوں کا قتل عام کیا۔

ناظم: کیا حملہ آوروں نے آپ کو نقصان پہنچایا؟

آباد کار: نہیں، اس کے برعکس، انہوں نے میرے ساتھ بہت انسانیت کا سلوک کیا۔

ناظم: واقعی انسان دوست؟

آبادکار: ہاں، انہوں نے ہمیں پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ہمارے تناؤ کو کم کرنے کے لیے ہمیں پانی دیا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے چھوڑ دیا۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اسرائیلی فوج نے ایک مکان پر بم پھینکا جہاں فلسطینی افواج اور ہمارے قیدی موجود تھے، جس سے اس گھر کے تمام مکین مارے گئے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا: یہ اسرائیلی فوجیں تھیں جو بہت سے اسرائیلیوں کو اپنی اندھی گولیوں کا نشانہ بنا رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے