کورونا
A doctor wearing a face mask looks at a CT image of a lung of a patient at a hospital in Wuhan, China.

کورونا ٹیسٹنگ میں امارات نے حاصل کی شاندار کامیابی

دُبئی(پاک صحافت) دُنیا بھر میں کورونا کی وبا نے لاکھوں افراد کی جانیں لے لی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں برباد کر کے کروڑوں کو غربت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔کورونا کے پھیلاؤ میں سب سے بڑی وجہ اس مرض کا کئی روز بعد پتا چلنا ہے۔ تاہم امارات نے اب ایک نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے کورونا کا ایک منٹ کے اندر پتا چلانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق Breath Test کی بدولت اب صرف 60 سیکنڈز میں کسی بھی شخص کے کورونا کا شکار ہونے یا اس سے محفوظ ہونے کا پتا چلایا جا سکے گا۔ محمد بن راشد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ، دُبئی ہیلتھ اتھارٹی اور Breathonix Pte Ltd. کی جانب سے مشترکہ طور پر سانس کے ذریعے کورونا کا پتا چلانے سے متعلق تشخیصی ٹیسٹ کےامارات میں ٹرائلز کیے جا رہے ہیں جو بہت کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔

عنقریب اب اس ٹیسٹنگ سسٹم کو بھی امارات میں رائج کر دیا جائے گا۔ DHA کے ناد الحمار پرائمری ہیلتھ کیئر سیکٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ندا المعلیٰ نے بتایا کہ PCR ٹیسٹ کا نتیجہ آنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں تاہم Breath ٹیسٹ کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے کورونا مرض کی تشخیص کرنا اب ایک منٹ کا کام رہ گیا ہے۔ اس ٹیسٹنگ سسٹم کا گنجان آبادی والے علاقوں میں بڑا فائدہ ہو گا، کیونکہ یہاں پر کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کا ٹیسٹ لیا جا سکے گا۔

Breath ٹیسٹ نیشنل یونیورسٹی آف سنگا پور کی ایک ذیلی کمپنی Breathonix نے ایجاد کیا ہے۔ ناد الحمر پرائمری ہیلتھ کیئر میں اب تک 25 سو افراد کے Breath Testلیے گئے ہیں۔ اس ٹیسٹ میں کوئی فرد ایک ڈسپوزیبل ماؤتھ پیس میں زور سے سانس لیتا ہے ، منہ سے نکلنے والی ہوا ماؤتھ پیس کے راستے ایک بریتھ سیمپلر میں جمع ہو جاتی ہے۔ جس کی سپیکٹرو میٹر سے جانچ کی جاتی ہے۔

جو ایک منٹ کے اندر رزلٹ تیار کرکے بتا دیتا ہے کہ یہ شخص کورونا کا شکار ہو چکا ہے یا اس سے محفوظ ہے۔ DHA کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹیسٹنگ سسٹم کی بدولت کورونا کی فی الفور جانچ ممکن ہو گئی ہے۔  Breathonix کی شریک بانی ڈاکٹر جیا زونان نے کہاکہ اس آسان ٹیکنالوجی والے ٹیسٹ کو ایک مشین کے ذریعے آپریٹ کیا جاتا ہے۔اب تک کے نتائج میں 93 فیصد افراد میں کورونا کی درست تشخیص ہوئی ہے۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ یو اے ای میں کوروناکی تشخیص کے لیے PCR ، DPI اینٹی باڈی، اینٹی جن،ریورس ٹرانسکرپشن لیمپ (RT-LAMP) اور تھوک کے سیمپلز (صرف بچوں کے لیے) کی تکنیک استعمال ہو رہی ہیں جن میں اب بریتھ ٹیسٹ کا بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے