اسرائیل میں نیا کھیل شروع، دہشت گرد اور صیہونی آپس میں لڑ پڑے

پاک صحافت اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک گاڑی نے مظاہرین کو ٹکر مار دی اور گاڑی ان کے اوپر چڑھنے سے 3 مظاہرین زخمی ہو گئے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہزاروں افراد نے بدھ کو تل ابیب کی مرکزی شاہراہ اور دیگر اہم چوراہوں کو بلاک کر کے تل ابیب کے پولیس سربراہ کے جبری استعفیٰ کے خلاف احتجاج کیا۔ تل ابیب کے ضلعی کمانڈر ایمی ایشد نے پہلے کہا تھا کہ وہ سیاسی دباؤ اور نیتن یاہو حکومت کے ارکان کی جانب سے پولیس کے کام میں مداخلت کی وجہ سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ ایمی ایشد نے کہا کہ وہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کے کام کرنے کے طریقے سے مکمل طور پر متفق نہیں ہیں۔ تل ابیب کے پولیس سربراہ نے عدالتی نظام میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کو مسترد کر دیا ہے جس کی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی ہے۔

احتجاج
دریں اثنا، اسرائیلی ٹی وی چینلز پر لائیو نشریات میں مظاہرین کو تل ابیب اور دیگر شہروں کو ملانے والی ایک شاہراہ کو بلاک کرتے اور شاہراہ پر الاؤ جلاتے ہوئے دکھایا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کیں اور انہیں پانی کی توپوں سے منتشر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس کے ایک بیان کے مطابق، کم از کم 25 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ناجائز مقبوضہ فلسطینی علاقے میں مظاہروں کا سلسلہ مسلسل 26 ہفتوں سے جاری ہے اور لوگ ان کے پیش کردہ عدالتی اصلاحاتی بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ صیہونی حکومت کی اپوزیشن کے رہنماؤں نے نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے بل کو عدلیہ کو کمزور کرنے اور ان کے خلاف بدعنوانی اور رشوت ستانی کے تین الزامات کی کارروائی کو روکنے کی کوشش کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حزب اختلاف کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے ان اقدامات نے خانہ جنگی کو جنم دیا ہے جو آہستہ آہستہ صیہونی حکومت کے ٹوٹنے اور انحطاط کا باعث بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے