یمن میں امن کے بڑھتے ہوئے امکانات

یمن

پاک صحافت سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ یمن میں ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اس ملک کے ایک وفد کا دورہ یمن بامعنی ماحول میں ہوا۔

بیان کے مطابق یہ کام یمن میں ایک جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہفتہ کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد علی جابر نے 8 اور 13 اپریل کے درمیان صنعا میں یمنی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں قیدیوں کی رہائی، جنگ بندی اور یمن بحران کے سفارتی حل کے لیے کوششوں پر زور دیا گیا۔

سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری رہے گا۔ امید ہے کہ مستقبل قریب میں قابل قبول تصفیہ ہونے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ دو ماہ قبل یمن میں جنگ بندی کے لیے کوششیں شروع کی گئی تھیں۔ عمان اور اقوام متحدہ نے سعودی عرب اور یمن کے درمیان ثالثی کی کوششیں شروع کر دیں۔ یمن کے دارالحکومت صنعا میں سعودی وفد کی آمد اسی ثالثی کا نتیجہ بتائی جاتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مارچ 2015 میں سعودی عرب نے امریکہ کی کھلی حمایت سے یمن پر حملہ کیا تھا۔ بعد ازاں سعودی اتحاد نے یمن کو چاروں اطراف سے گھیر لیا۔ سعودی اتحاد کی اس کارروائی میں بڑی تعداد میں یمنی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے