اتحاد

یمن کے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملے

پاک صحافت سعودی اتحاد نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبہ الحدیدہ کو فضائی، میزائل اور توپ خانے سے نشانہ بنایا اور اس صوبے میں 50 مرتبہ مبینہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

ایرنا کی المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور صوبہ الحدیدہ میں عوامی کمیٹیوں کے آپریشن روم نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جاسوسی اور جاسوسی ڈرون حیس اور الجبلیہ کے علاقوں میں داخل ہوئے اور گشت کیا۔

اس رپورٹ کے مطابق صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر سعودی اتحاد کے راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور سعودی اتحاد کے آرٹلری یونٹ نے اس صوبے کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جاسوسی اور مسلح طیاروں نے بھی تین مواقع پر حیس کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔

اس کے علاوہ یمن کے شمال میں واقع صوبہ صعدہ کے شہر منبہ کے سرحدی علاقوں پر سعودی فوج کے حملوں میں پانچ عام شہری زخمی ہوگئے۔

یمن میں جنگ بندی، جس کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے بارہا خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، اقوام متحدہ کی مشاورت سے قبل ایک بار توسیع کی گئی۔ اس جنگ بندی کی 2 ماہ کی توسیع 11 اگست کو ختم ہوئی تھی جسے دوبارہ بڑھا کر 10 اکتوبر کو ختم کیا گیا تھا۔

قبل ازیں یمن کے نائب وزیر اعظم برائے دفاع و سلامتی میجر جنرل جلال الرئیشان نے کہا کہ نہ تو امن اور نہ ہی جنگ کی صورت حال خطرہ ہے اور ہم قوم اور حکام کے اتحاد پر بھروسہ کرتے ہیں۔

نیز یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے بار بار کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے یمن میں جنگ بندی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات سمیت کئی عرب ممالک کے اتحاد کی صورت میں اور امریکہ کی مدد اور سبز روشنی اور صیہونی حکومت کی حمایت سے، غریب ترین عرب ملک یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے