نابلس

مغربی کنارے کے شہر نابلس میں خونی دن، شہداء کے لیے آنسو اور جدوجہد جاری رکھنے کا جذبہ بھی

پاک صحافت غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے نابلس کے شہداء کی حمایت میں ہڑتالیں کیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

صیہونی فوجیوں نے بدھ کے روز نابلس شہر کے پرانے کوارٹر پر حملہ کر کے 11 فلسطینیوں کو شہید اور 102 کو زخمی کر دیا۔ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔ یہ گھناؤنا جرم اسرائیلی فوج کی یمام نامی یونٹ نے انجام دیا۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

تاحال اس گھناؤنے جرم کے ارتکاب کی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم یہ واضح ہے کہ اسرائیل کی نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد سے فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی جرائم کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے اسے سلسلہ وار تشدد قرار دیا۔

بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی حکومت کی نئی کابینہ جنوری 2023 سے اقتدار میں آئے گی۔ دو ماہ کے اندر اس حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف ہولناک تشدد کیا ہے۔

صیہونی حکومت کے ہوم لینڈ سیکورٹی کے وزیر اتمار بن غفار نے خود فلسطینیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر تشدد کا حکم جاری کیا ہے۔ صیہونی حکومت اس وقت جو کچھ کر رہی ہے وہ نسل پرستی اور نسلی تطہیر کی کھلی مثال ہے۔

اس وسیع پیمانے پر تشدد پر فلسطینیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے اور ساتھ ہی فلسطینیوں کی جانب سے مزاحمت میں بھی شدت آئی ہے اور انہوں نے عدم تعاون کی تحریک بھی شروع کر دی ہے۔ صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران نے مسلسل دسویں روز بھی عدم تعاون کی تحریک کا آغاز کیا۔

غزہ اور مغربی کنارے کے شہروں اور بستیوں میں جمعرات کو علی الصبح فلسطینی تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی زبردست ہڑتال کا آغاز ہوا۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ پورا مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی نابلس کی حمایت میں ایک پیج پر ہیں۔ اس وجہ سے تمام دکانیں، بازار اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ غزہ میں وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ تمام اسکول اور پارکس بند ہیں۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ غزہ میں ہڑتال بیت المقدس اور مغربی کنارے میں ہمارے بھائیوں کی حمایت میں ہے اور ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سانحہ نابلس میں ہم سب ساتھ ہیں۔ نابلس میں مزاحمتی تنظیموں کے رابطہ کار نصر ابو جیش نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں عام ہڑتال بہت اہم ہے اور یہ واضح پیغام دیتی ہے کہ تمام فلسطینی طبقات اور تنظیمیں صیہونی حکومت کے خلاف متحد ہیں۔

تحریک مزاحمت اور عدم تعاون اور فلسطینی تنظیموں نے نابلس میں صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں صیہونی بستیوں پر میزائل داغے۔ میزائل حملوں کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا کہ اگر صیہونی حکومت کا تشدد جاری رہا تو ایک نئی جنگ شروع ہو جائے گی۔

ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ نابلس میں صیہونی حکومت کے ہولناک جرم کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔ اردن، مصر، سعودی عرب، قطر، کویت اور عمان نے صیہونی حکومت کی شدید مذمت کی۔ قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ نابلس کا واقعہ صیہونی حکومت کے مسلسل منظم جرائم کی ایک مثال ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بدھ کے روز کہا کہ فلسطین کی صورتحال پورے خطے کو ہنگامہ خیز اور غیر مستحکم کر دے گی لیکن وہ اسرائیل کے غیر انسانی جرم کی مذمت میں ایک لفظ بھی کہنے سے قاصر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے