صیہونی

صیہونی حکومت نے یورپی پارلیمنٹ کے نمائندے کو مقبوضہ فلسطین میں داخل ہونے سے روک دیا

پاک صحافت صیہونی حکومت نے یورپی پارلیمنٹ کی رکن اینا میرانڈا کے داخلے کو روک دیا جو اس پارلیمنٹ کے ایک وفد کے مقبوضہ فلسطین کے سرکاری دورے کے فریم ورک میں کیا گیا تھا۔

پاک صاحفت کی رپورٹ کے مطابق، مرانڈا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا: “گھنٹوں انتظار کے بعد صیہونی حکومت نے مجھے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ رات 9 بجے سے یورپی پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ تعلقات کی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے کا انتظار کر رہے تھے لیکن آخر میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

یورپی پارلیمنٹ کے اس رکن نے مزید کہا کہ انہیں صبح پانچ بجے میڈرڈ واپس جانا تھا۔

دریں اثناء یورپی پارلیمنٹ کے رکن “گریس او سلیوان” نے اس خبر کے ردعمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں تاکید کی ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے نمائندے کو فلسطین میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے صیہونی حکومت کا اقدام کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔

اس پارلیمنٹ کی فلسطین ریلیشن کمیٹی کے رکن مارگوریٹ اوکن کی سربراہی میں یورپی پارلیمانی وفد سرکاری دورے کے دوران مقبوضہ علاقوں میں داخل ہوا ہے۔

یہ سفر کل سے شروع ہوا اور 23 فروری تک جاری رہے گا۔اس سفر کے دوران یورپی یونین کے نمائندے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم “محمد اشتیح” سمیت متعدد فلسطینی حکام سے ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔

اس سال جون کے اوائل میں صیہونی حکومت نے یورپی پارلیمنٹ کے ہسپانوی اراکین اور فلسطین کے ساتھ تعلقات کی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ کو جو یورپی نمائندوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کا سفر کرنے والے تھے۔ اس وفد کو صہیونی اسنائپرز کے ہاتھوں شہید ہونے والے الجزیرہ نیٹ ورک کے فلسطینی رپورٹر “شیرین ابو عقلا” کے قتل سے متعلق امور کی چھان بین اور تفتیش کرنا تھی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی فوج

قتل عام کے باوجود اسرائیل رفح پر حملہ کیوں ضروری سمجھتا ہے؟

(پاک صحافت) رفح پر صیہونی حکومت کا زمینی حملہ، تمام تر مخالفتوں کے باوجود، مقبوضہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے