یمن

یونیسیف: جنگ کے نتیجے میں گیارہ ہزار یمنی بچے ہلاک یا معذور ہو چکے ہیں

پاک صحافت اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسف) نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی فوجی جارحیت کے آغاز سے اب تک گیارہ ہزار سے زائد یمنی بچے ہلاک یا معذور ہوچکے ہیں۔

اے ایف پی کے حوالے سے ارنا کے مطابق، یونیسیف نے اعلان کیا: اس جنگ کے حقیقی اعدادوشمار شاید اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہزاروں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لاکھوں مزید بھوک اور قابل علاج بیماریوں سے مرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔

یونیسیف نے اعلان کیا کہ تقریباً 2.2 ملین یمنی بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جن میں سے ایک چوتھائی پانچ سال سے کم عمر کے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کو ہیضہ، خسرہ اور دیگر ویکسین سے بچاؤ کی بیماریاں لگنے کا خطرہ ہے۔

یمن کے خلاف سعودی عرب کی فوجی جارحیت کا آغاز 2014 میں ہوا اور اس عرصے کے دوران تنازعات کے براہ راست نتیجے میں یا جنگ کے بالواسطہ اثرات کی وجہ سے سیکڑوں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا زخمی اور بیمار ہوئے جن میں پینے کا غیر صحت بخش پانی بھی شامل ہے۔

یونیسیف کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ 2015 سے ستمبر 2022 کے درمیان 3,774 یمنی بچے ہلاک ہوئے۔

اس رپورٹ کے مطابق یمن میں جنگ بندی 2 اکتوبر تک جاری رہی اور اس کے بعد اس میں توسیع نہیں کی گئی۔ تب سے اب تک کم از کم 62 بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔

یونیسیف نے یمن میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے 484.4 ملین ڈالر کی امداد کی درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے