جواب

ایران اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتا ہے، تہران کے اقدام سے امریکہ دنگ رہ گیا

پاک صحافت ایران نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور ایران میں تشدد اور فسادات کو ہوا دینے کے الزامات کے تحت بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے سمیت 10 امریکی شہریوں اور چار اداروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے سوموار کے روز اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایران میں ہونے والے فسادات کا اصل سازشی ملک کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مسلسل مداخلت اور کھلی مداخلت ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر تہران نے بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے سمیت 4 امریکی اداروں اور 10 شہریوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ خارجہ کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے خطے میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، دہشت گردی کی کارروائیوں اور دہشت گردی کی حمایت کے ساتھ ساتھ ایرانی قوم پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے اس کی طرف سے اختیار کی گئی اقتصادی دہشت گردی کی پالیسی کے خلاف آیا ہے۔ ایران نے اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

بتادیں کہ جن امریکی شہریوں پر ایران نے پابندیاں عائد کی ہیں ان میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر مائیکل کریلا، سینٹرل کمانڈ کے ڈپٹی کمانڈر گریگوری گیلوٹ، عراق کے اربیل میں امریکی ایئر بیس کے کمانڈر سکاٹ ڈیسورمکس، دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے جوان زارتے شامل ہیں۔ اسسٹنٹ سکریٹری برائے خزانچی مارک والیس، جوہری ایران کے خلاف اتحاد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، امریکی ٹریژری کے نائب اور ایگزیکٹو ڈپٹی سکریٹری ویلی ایڈیمو، 9ویں فضائیہ کے کمانڈر الیکسی گرنکوک، این نیوبرگر، سائبر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر، آئزک جانسن، امریکی فوج کے سول افیئرز اور سائیکولوجیکل آپریشنز کمانڈ، اور برائن ای نیلسن، امریکی انڈر سیکرٹری برائے ٹریژری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس۔ ایران نے جن امریکی اداروں پر پابندی عائد کی ہے ان میں یونائیٹڈ اگینسٹ نیوکلیئر ایران، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے)، نویں فضائیہ اور امریکہ کی نیشنل گارڈ شامل ہیں۔ اس پابندی کے بعد ممنوعہ شخص ویزا حاصل کر کے ایران میں داخل نہیں ہو سکے گا، ساتھ ہی ایران کے اندر ان کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیے جائیں گے۔

ادھر امریکہ کے خلاف ایران کے اقدامات کا ہر طرف چرچا ہے۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ ایران کے دشمن سازشوں اور پروپیگنڈے کی مشین کو رکنے نہیں دے رہے ہیں۔ وہ اس پر چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں۔ ایک چھوٹا مسلہ تل کی ہتھیلی میں بنالیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران کی دشمن قوتوں نے اس ملک میں فسادات کو ہوا دے کر اور اس کی مدد سے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے بہت گہرا منصوبہ بنایا تھا لیکن ہمیشہ کی طرح انہیں ایک بار پھر مایوسی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایران کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے لیے ایک سبق ہیں۔ کیونکہ جب وہ مبینہ طور پر پرامن مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائی کے بے بنیاد دعووں کی بنیاد پر ایرانی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد کرتے ہیں تو انہیں ایسی متکبرانہ پالیسیوں کے خلاف انتقامی کارروائی کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔ ایران کا ہمیشہ سے ایک اصول رہا ہے اور وہ یہ ہے کہ یہ قوم نہ کبھی ظلم کرتی ہے اور نہ ہی مجرموں کو بلا جواب چھوڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے