کنانی

امریکی اب بھی جوہری مذاکرات کے لیے دو جہتی نقطہ نظر پر عمل پیرا ہیں: کنانی

پاک صحافت ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ ایران کو دھمکی، اشتعال یا کسی اور ذریعے سے یکطرفہ طور پر تفریق پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی بخوبی جانتے ہیں کہ موجودہ صورتحال پر ایران کا کنٹرول ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران نے اندرونی تبدیلیوں کی بنیاد پر کوئی منصوبہ بنایا ہے تو اس سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔ ناصر کنانی نے پیر کو اپنی ہفتہ وار کانفرنس میں کہا کہ امریکی اب بھی مذاکرات کے معاملے پر دوغلی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔ ایک طرف وہ اپنے اندرونی مسائل کو دیکھ رہے ہیں اور دوسری طرف ایران میں داخلی تبدیلیوں کے تناظر میں بگاڑ کی حمایت کر رہے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران ایک مضبوط ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو یکطرفہ طور پر ڈرانے، اشتعال انگیزی یا کسی اور ذریعے سے تفریق پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ کنانی کے مطابق ایران جوہری معاہدے کے لیے صرف اسی صورت میں پابند ہے جب امریکا بھی جے سی پی او اے کی شرائط پر پوری طرح عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معاہدے پر واپس آنے کے لیے ضمانت درکار ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے یورپی یونین کی ایران مخالف پابندیوں کے تناظر میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام کی جانب سے مختلف چینلز کی طرف سے یورپی یونین کے حکام کو انتباہ کے باوجود انہوں نے اس طرح کے غیر معنی خیز کام کیے ہیں۔ مستقبل میں بھی جوابی کارروائی کریں گے۔

ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون کے حوالے سے ناصر کنانی نے کہا کہ تہران اور ماسکو کے تعلقات ہر میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بین الاقوامی قانون سے متصادم نہیں ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کریمیا میں ایرانی مشیروں کی موجودگی اور جنگ میں ایرانی میزائلوں کے استعمال کے دعوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ یوکرین میں مغرب کے تخریبی کردار سے رائے عامہ کو ہٹانے کے لیے میڈیا وار کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے