رمضان شریف

اسرائیل ایران کو دھمکی دینا بھول گیا، اس کی وجہ کیا ہے؟

پاک صحافت ایران کی پاسداران انقلاب فورس آئی آر جی سی کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے اور غیر قانونی حکومت اب ایران کو دھمکی دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز تہران میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین کے 22 ہزار مربع کلومیٹر رقبے پر جو کہ ناجائز صیہونی حکومت نے جبری طور پر قائم کیا ہے، اس سے پہلے کبھی اتنی خراب نہیں ہوئی تھی۔ جنرل شریف نے کہا کہ اب اسرائیلی حکام کو ایران کو دھمکیاں دیتے ہوئے سنا نہیں جا رہا۔ آئی آر جی سی کے ایک ترجمان نے کہا کہ کالعدم صیہونی حکومت نے ‘ناقابل تسخیر’ ہونے کا دعویٰ کیا لیکن تل ابیب کو 2006 میں لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ اسرائیل کی پہلی شکست تھی لیکن آخری نہیں۔

جنرل شریف نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی سلامتی نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے اور وہ ہر وقت خوف اور دہشت میں رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس سیکیورٹی کے لیے آئرن ڈوم ہے، ان کے پاس سائبر سسٹم ہے، یہ تمام دعوے ان کی کمزوری کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ہیں۔ جنرل شریف نے ان عرب ممالک پر تنقید کرتے ہوئے جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے، سوال کیا کہ جو صیہونی اپنی حفاظت کو یقینی نہیں بنا سکے وہ دوسروں کو کیسے تحفظ فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے