تل ابیب {پاک صحافت} ایک اسرائیلی صہیونی صحافی کو مقدس مذہبی شہر مکہ میں داخلے کی اجازت دینے کا دنیا بھر میں چرچا ہے اور سوشل میڈیا پر مسلمان اس کی مذمت کر رہے ہیں۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے ایک بیان جاری کرکے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
غور طلب ہے کہ سعودی عرب کے دو مقدس مذہبی شہروں مکہ اور مدینہ میں غیر مسلموں کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
اسرائیل کے چینل 13 کے ٹی وی صحافی گل تمری نے مکہ جاتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان کے مکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنے والی سعودی حکومت نے اب ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس شخص پر الزام ہے کہ اس نے ایک صہیونی صحافی کو مکہ میں داخل ہونے میں مدد دی۔
سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں لیکن امریکا کی کوششوں سے دونوں بتدریج قریب آ رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب کے دوران ریاض نے اسرائیلی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے کا اعلان بھی کیا تھا۔