نعیم قاسم

اسرائیل حزب اللہ کی وجہ سے لبنان پر حملہ کرنے سے قاصر ہے: نعیم قاسم

بیروت {پاک صحافت} حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ اسی مزاحمتی گروپ کی وجہ سے اسرائیل لبنان پر حملہ کرنے سے قاصر ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کی تشکیل کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ حزب اللہ کی قطعی اور بھرپور تیاری نے دشمن کو غیر جانبدار کر دیا۔

انہوں نے حزب اللہ کی سیاسی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی پارلیمانی سرگرمیاں 1992 سے شروع ہوئی تھیں۔ اس تحریک نے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دیں۔ 2005 تک انہوں نے کسی حکومت کے ساتھ کام نہیں کیا۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کے خلاف امریکہ کی سازش رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف امریکی سازش صرف اقتصادی یا سماجی معاملات تک محدود نہیں ہے بلکہ حکومتی کرپشن تک پہنچ گئی ہے۔ حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے مطابق یہ حکومتی کرپشن ملک میں ہر سطح پر دیکھی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی تشکیل کے 40 سالوں کے دوران حزب اللہ نے ہمیشہ ترقی کی ہے اور بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یاد رہے کہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے 1985 میں اپنے وجود کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ چار دہائیوں کے دوران، انہوں نے 2000 اور 2006 میں شاندار کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے اپنے آپ کو لبنانی قوم کا سب سے بڑا محسن ثابت کیا ہے۔ لبنانیوں کا خیال ہے کہ حزب اللہ پوری قوم کے لیے بلا تفریق کام کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے