ہانس گرونڈبرگ

اقوام متحدہ کے ایلچی کا دورہ یمن ختم، جنگ بندی مضبوط کرنے کی کوششیں جاری، ایران نے سجھائی تجویز

صنعا {پاک صحافت} یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہنس گراؤنڈ برگ یمن کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے صنعاء سے روانہ ہو گئے۔

صنعا میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران گرونڈ برگ نے تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل سے ملاقات کی اور جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران نے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا اور یمنی فریقوں کے درمیان بیرونی مداخلت کے بغیر بات چیت پر زور دیا۔

گذشتہ ہفتے کے روز گرونڈ برگ نے دو ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جس پر یمنی جنگ کے دونوں فریقوں نے اتفاق کیا تھا۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دو ماہ تک تمام لڑائی بند کر دی جائے گی اور ایندھن سے لدے 18 بحری جہاز الحدیدہ بندرگاہ پر پہنچیں گے اور ہر ہفتے صنعا ایئرپورٹ سے 2 پروازیں چلیں گی۔

دوسری جانب یمن میں انسانی امداد کے کوآرڈینیٹر ڈیوڈ گریسلے نے کہا کہ جنگ بندی سے عام شہریوں کی زندگی معمول پر آئے گی، کاروباری سرگرمیاں شروع ہوں گی اور انسانی امداد کے لیے راستے کھلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئے حالات میں امدادی تنظیموں کے لیے یہ ممکن ہو گا کہ وہ تنازعات کے مقامات پر شہریوں تک انسانی امداد پہنچا سکیں۔

ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ان کا ملک یمن میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتا ہے اور ساتھ ہی یمن کی ناکہ بندی کے خاتمے اور یمنی فریقوں کے درمیان بیرونی مداخلت کے بغیر مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے