ایران اور عمان

امریکہ کی ایرانو فوبیا کی سازش بھی ایران اور عمان کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکی

مسقط {پاک صحافت} سمندری سلامتی کے حوالے سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ایران اور عمان کے کوسٹ گارڈز کے کمانڈروں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس ملاقات میں دونوں فریقین نے میری ٹائم سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون اور رابطہ کاری پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس کی صدارت عمان کے کوسٹ گارڈ کے کمانڈر علی بن سیف المقبلی نے کی جبکہ ایران کی جانب سے ایرانی بارڈر سیکورٹی فورس کے کمانڈر جنرل حسن کارگر نے صدارت کی۔ ایران اور عمان کے کوسٹ گارڈز ہر سال سمندری سلامتی اور سمندری سرحدوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ بحری مشقوں کے لیے ملتے ہیں۔

دونوں فریقوں کے درمیان فوجی ایم او یو پر دستخط 2019 میں ایران کے فوجی وفد کے مسقط کے دورے کے بعد کیے گئے تھے۔ عمان کے ساتھ ایران کے بہت اچھے اور قدیم تعلقات ہیں، یہ تعلقات ایران کے قدیم دور سے اب تک اچھے چل رہے ہیں۔ ایران اور عمان نے حالیہ چند دہائیوں کے دوران خلیج فارس میں کشیدگی اور امریکہ کی جانب سے ایرانوفیا کو زہر دینے کے باوجود ہمیشہ باہمی احترام کی بنیاد پر ایک دوسرے کی قدر کی ہے اور ایک دوسرے کے باہمی مفادات کا احترام کیا ہے۔

تہران اور مسقط کے درمیان ہمیشہ باہمی احترام کی فضا رہی ہے اور عمان کے حکام کا موقف ہے کہ ایران کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات حقیقت پر مبنی ہیں اور ایران ایک بڑا اور اچھا پڑوسی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان اب تک زمینی اور سرحد پر کوئی اختلاف نہیں ہے، اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ عمان کی ہر سطح پر حمایت کی ہے۔ علاقائی امور کے ماہر میر جواد میر بیات کا کہنا ہے کہ ایران اور عمان مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تحفظات کو سمجھتے ہیں اور سیکورٹی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ایک اچھی زمین تیار کر چکے ہیں اور اب دونوں ممالک ایک قابل اعتماد اتحادی اور ایک دوسرے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے