ابو ھواش

ہشام ابو ھواش کی فتح کے بعد اسرائیلی انتہا پسندی کے نمائندے کا وحشیانہ سلوک

تل ابیب {پاک صحافت} صیہونی چینل 7 ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ کنینسٹ کے ایک سخت گیر اور دائیں بازو کے رکن اتمر بن غفیر نے اشتعال انگیز حرکت کرتے ہوئے اساؤ ہرویہ اسپتال میں جہاں ہشام ابو ھواش کو رکھا گیا تھا، گئے تھے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی نے عرب میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہشام ابو ھواش کی 141 روزہ بھوک ہڑتال کے بعد فتح نے صیہونی حکومت کے انتہا پسندوں کو غصہ میں ڈال دیا ہے۔ صیہونی چینل 7 ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ کنینسٹ کے ایک سخت گیر اور دائیں بازو کے رکن اتمر بن غفیر نے اشتعال انگیز حرکت کرتے ہوئے اساؤ ہرویہ اسپتال میں جہاں ہشام ابو حواش کو رکھا گیا تھا، گئے تھے۔ نیٹ ورک نے اس بات پر زور دیا کہ ابن غفیر مشتعل ہے اور اس نے صہیونی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غزہ میں نئے سرے سے تنازعہ کے خوف سے حماس اور اسلامی جہاد کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور فلسطینی اسیران کی رہائی پر راضی ہے۔

صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے انتہا پسند رکن کے اسپتال پہنچنے کے بعد متعدد فلسطینی کارکنان اور ہشام ابو حواش کے اہل خانہ کی اتمر بن غفیر کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں، جنہیں اساؤ ہرویہ اسپتال میں اپنے اسپتال کے کمرے میں داخل ہونے پر مجبور کردیا گیا۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ہشام ابو حواش پر حملہ کرنے کی مجرمانہ کوشش کی مذمت کی۔ انہوں نے تاکید کی کہ بن غفیر کا دہشت گردانہ رویہ انتہا پسند صہیونیوں کے زوال کی حد اور فلسطینی عوام کی پے درپے فتوحات پر دشمن کی مایوسی کی حد کو ظاہر کرتا ہے۔

ہشام ابو ھواش نے صیہونی حکومت کو پسپائی پر مجبور کرتے ہوئے 141 دنوں کے بعد بھوک ہڑتال ختم کردی۔

یہ بھی پڑھیں

یمن

یمنیوں سے جمعہ کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی اپیل

(پاک صحافت) یمن میں مسجد الاقصی کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے ایک کال جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے