بن سلمان

شام اور اسد کے بارے میں ہم غلطی کر بیٹھے، سعودی ولی عہد

ریاض {پاک صحافت} لبنان کے الدیار اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعتراف کیا ہے کہ شام اور صدر بشار اسد کے حوالے سے ریاض کی پالیسی غلط تھی۔

اخبار نے سعودی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ سعودی ولی عہد نے شام کے صدر اور ملک کے حوالے سے اپنی غلط پالیسیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دمشق کے ساتھ سفارتی تعلقات پر زور دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ شام میں بحران 2011 سے شروع ہوا تھا۔ داعش اور نصرہ فرنٹ جیسے دہشت گرد گروہوں نے امریکہ، اسرائیل اور بعض عرب ممالک کی حمایت سے اس ملک کو تشدد اور بدامنی کی بھٹی میں جھونک دیا۔

شام میں باغی اور دہشت گرد گروہوں اور ان کے حامیوں کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ شام کے صدر بشار اسد کو اقتدار چھوڑ دینا چاہیے لیکن شامی حکومت نے ایران، روس اور حزب اللہ کی حمایت سے دہشت گرد گروہوں اور ان کے حامیوں کو شکست دی۔

سیاسۃ القویتیہ اخبار کے چیف ایڈیٹر احم جار اللہ نے حال ہی میں اسد اور شامی قوم سے معافی مانگتے ہوئے اعتراف کیا کہ خلیج فارس کے عرب ممالک نے شام میں دہشت گردوں کو بھیجا اور ان کی مدد کی۔

شام کی جنگ میں بشار اسد کی فتح کے بعد اب ایک کے بعد ایک عرب ممالک ان کی غلط پالیسیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایک بار پھر دمشق کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یمن

یمنیوں سے جمعہ کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی اپیل

(پاک صحافت) یمن میں مسجد الاقصی کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے ایک کال جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے