یمنی حکام: راس عیسیٰ بندرگاہ میں امریکی جرم جارحیت کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے

یمنی
پاک صحافت یمن کی "تبدیلی اور تعمیر” کی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ نے تاکید کی ہے کہ راس عیسیٰ کی بندرگاہ پر امریکی جرم یمن کے خلاف جارحیت کی شرمناک ناکامی کی نمائندگی کرتا ہے۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، انصار اللہ ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے یمن کے وزیر ٹرانسپورٹ محمد عیاش قاہیم نے کہا کہ شہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے امریکی جارحیت یمنی عوام کو غزہ میں اپنے بھائیوں کی حمایت میں اپنے جہادی موقف سے باز رکھنے کی ایک مایوس کن کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "یمن کی مسلح افواج یمنیوں کے خون بہانے اور امریکہ کی طرف سے اہم یمنی تنصیبات کی تباہی کے سامنے کبھی خاموش نہیں رہیں گی۔”
یمنی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "ہم کرائے کے فوجیوں اور ان تمام لوگوں سے کہتے ہیں جنہوں نے مٹھی بھر پیسوں کے عوض اپنا مذہب بیچا ہے کہ وہ خاموش رہیں اور امریکیوں اور صیہونیوں کے منہ کالا نہ بنیں۔”
اس حوالے سے الحدیدہ کے گورنر بریگیڈیئر جنرل عبداللہ عاطفی نے بھی کہا: "ہمارے دشمن امریکہ نے راس عیسیٰ کی بندرگاہ میں جو کچھ کیا وہ عام شہریوں کے خلاف ٹارگٹڈ جنگ ہے۔ ہم غزہ کی حمایت اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک کہ فلسطینی عوام کی جنگ اور محاصرہ بند نہیں ہو جاتا۔”
دوسری جانب یمنی حکومت کے پیٹرولیم اور کانوں کے وزیر عبداللہ الامیر نے کہا: "راس عیسیٰ بندرگاہ ایک شہری سہولت اور یمنی قوم کے لیے ایک خدمت ہے، اور امریکی دشمن نے جان بوجھ کر اس بندرگاہ کو شہریوں کو ہراساں کرنے کے لیے تباہ کیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: "اس عظیم جرم کی مذمت کی جاتی ہے، اس کے سامنے خاموشی ہرگز جائز نہیں، اور یہ خلاف ورزیاں یمنی عوام کو غزہ کی حمایت سے کبھی نہیں روک سکتیں۔”
الحدیدہ کے پہلے نائب گورنر احمد البشری نے بھی کہا: "ہم لفظ کے مکمل معنی میں ایک امریکی جنگی جرم کا سامنا کر رہے ہیں، اور یہ یمن کے لڑنے والے لوگوں کے خلاف امریکہ کی شکست کی نشاندہی کرتا ہے۔”
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: یہ جرائم یمنی عوام کو غزہ کے عوام کی حمایت کے فیصلے سے کبھی نہیں روکیں گے اور چوکوں میں ان کی موجودگی ان کی ثابت قدمی، استقامت اور خدا تعالی پر پختہ یقین کی عکاسی کرتی ہے۔
پاک صحافت کے مطابق، امریکی جنگی طیاروں نے جمعرات کی شب صوبہ الحدیدہ میں راس عیسیٰ آئل پورٹ سمیت راس عیسیٰ کے علاقے کو چار مواقع پر نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 58 افراد ہلاک اور 126 زخمی ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے