نیتن یاہو

قاہرہ نشست کے موقع پر اسرائیل کی داد و فریاد

(پاک صحافت) حماس کا مصر کے تجویز کردہ معاہدے سے مشروط معاہدہ کے بعد صہیونی حلقوں نے قاہرہ میں ہونے والے اجلاس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کیلئے داد و فریاد کرنا شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق عبرانی میڈیا نے ایک اعلی سیاسی عہدے دار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل اغوا کاروں کی رہائی کے حوالے سے یا اس کے بغیر کسی بھی صورت میں رفح پر حملہ کرے گا تاکہ وہاں سے حماس کی باقی ماندہ فوجی طاقت کو ختم کیا جاسکے۔

صیہونی حکومت کے ایک سیاسی اہلکار نے، جس کی شناخت عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے ذریعے ظاہر نہیں کی گئی، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں پیش رفت کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کے جواب میں کہا ہے کہ جو کچھ ہے، اس کے برعکس ہے۔ اسرائیل کسی بھی صورت میں جنگ کے خاتمے پر راضی نہیں ہوگا اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں اس شق کو شامل کرنے پر آمادہ نہیں ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کیونکہ اسرائیل میں سیاسی سطح نے رفح پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اسرائیلی فوج اس علاقے میں داخل ہوچکی ہے۔ یہ حملہ یا تو قیدیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی کی صورت میں یا اس کے بغیر کیا جائے گا۔

اس حوالے سے Ynet کی عبرانی زبان کی ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے سیاسی حلقے معاہدے کی پیشرفت کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہیں اور ان کا خیال ہے کہ معاہدے تک پہنچنے کے امکانات اب بھی کم ہیں تاہم سیکیورٹی حلقوں کی رائے مختلف ہے۔

ان حلقوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کی براہ راست اور مضبوط شمولیت سے کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں لیکن تل ابیب میں سیاسی ڈھانچہ اب بھی مایوسی کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

اسرائیل اب یہودیوں کیلئے محفوظ اور مستحکم جگہ نہیں ہے۔ سیاسی تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک لبنانی مصنف اور سیاسی تجزیہ نگار احمد العوبی نے ایک مضمون میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے