(پاک صحافت) قطر کے امیر نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا احترام اور اس پر عمل نہیں کیا۔
تفصیلات کے مطابق تمیم بن حمد الثانی نے جمعرات کو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا: جیسا کہ آپ جانتے ہیں، ہم نے مہینوں پہلے ایک معاہدہ کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے اسرائیل نے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 51,250 تک پہنچ گئی ہے اور گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سے دوبارہ حملے شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 1,652 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز دو اہم مقاصد کے ساتھ کیا: تحریک حماس کو تباہ کرنا اور علاقے سے صیہونی قیدیوں کی واپسی، لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور ہوئی۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی، اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم، اسرائیلی حکومت نے بعد ازاں جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کر دیا اور جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت دوبارہ شروع کر دی۔