نیتان یاہو

متحدہ عرب امارات کا نیتان یاہو نے دورہ کیا منسوخ، وجہ ہے یہ

ابوظبی(پاک صحافت) اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا متحدہ عرب امارات کا پہلا دورہ ایک بار پھر منسوخ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے آج کے روز ابوظبی پہنچنا تھا، جہاں انہوں نے ابوظبی کے ولی عہد اور اماراتی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کرنا تھی۔ تاہم یہ تیسرا موقع ہے جب ان کا امارات کا پہلا تاریخی دورہ ملتوی ہوا ہے۔

پہلے دو مواقع پر نیتن یاہو کا شیڈول دورہ مقررہ وقت سے ایک دو روز قبل ملتوی کیا جاتا تھا۔ تاہم اس بار اُن کا یہ دورہ ملاقات سے چند گھنٹے پہلے ملتوی ہوا ہے۔ کیونکہ انہیں آج کے روز ہی امارات پہنچنا تھا۔ بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس دورے کے عین وقت پر ملتوی ہونے کی وجہ اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ کی بیماری ہے۔

ان کی حالت مزید خراب ہونے کے باعث نیتن یاہو نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔

دورے کی اگلی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ان کے اس دورے کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو تاریخ کے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم ہوں گے جو متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے۔ امارات اور اسرائیل میں ’معاہدہ ابراہیم‘ طے پانے کے بعد دونوں ممالک میں انتہائی خوشگوار تعلقات پیدا ہو گئے ہیں۔ ان تعلقات کو مزید بڑھانے کی خاطر دونوں ممالک کی لیڈر شپ کے درمیان تعلقات طے پائی تھی۔

جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہونا تھا اور علاقائی مسائل بھی زیر بحث آنے تھے ۔ جو کہ اس دورے کی منسوخی سے ممکن نہیں ہو پایا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے 9 فروری کو متحدہ عرب امارات اور بحرین کے دورے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم دورے سے چند روز قبل نیتن یاہو نے یہ دورہ ملتوی کر دیا تھا، جس کی وجہ سفری پابندیاں بتائی گئی تھی۔

اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ’ابوظبی اور بحرین کے دورے کی اہمیت کے باوجود وزیراعظم نے حالیہ سفری پابندیوں کے باعث یہ دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘اسرائیلی حکومت نے نئے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے گذشتہ ماہ اپنے ایئرپورٹ کو فضائی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا تھا۔نیتن یاہو نے اپنے ٹوئٹر اکاوٴنٹ سے لائیو براڈکاسٹ کی جانے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا ہم اس دورے کو پہلے ہی دو مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاوٴن کے پیش نظر ملتوی کر چکے ہیں۔

یہ دورہ سلامتی امورکی وجہ سے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس لیے میری درخواست پر اس کا دورانیہ تین دن سے بہت کم کر کے صرف تین گھنٹے کر دیا گیا ہے۔تاہم ایک بار پھر یہ دورہ اور ملاقات ملتوی ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں امن معاہدے کے بعد قربتیں روز بروز بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم بھی ایک ارب ڈالر سے بڑھ چکا ہے، اس کے علاوہ ثقافتی، سفارتی اور کئی معاشی شعبوں میں بھی نئے معاہدات طے پانے کے بعد باہمی تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے