بشار الاسد

بشارالاسد کے دورہ متحدہ عرب امارات پر امریکی ردعمل

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے شامی صدر کے متحدہ عرب امارات کے دورے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

پاک صحافت نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے بشار الاسد کے یو اے ای کے دورے پر ردعمل ظاہر کیا۔

الجزیرہ کے ذریعہ محکمہ خارجہ کے ترجمان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ “ہم بشار الاسد کو قانونی حیثیت دینے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔”

جمعہ کو متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران، بشار الاسد نے دبئی کے گورنر محمد بن راشد المکتوم اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سمیت متحدہ عرب امارات کے متعدد عہدیداروں سے ملاقات کی۔

شام 2011 سے شامی فوج اور مرکزی حکومت کے خلاف برسرپیکار دہشت گرد اور انتہا پسند گروہوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کا منظر نامہ بنا ہوا ہے۔

مغربی ذرائع ابلاغ سمیت متعدد رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ مغربی ممالک نے شام کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ان گروہوں کو اسلحہ، انٹیلی جنس اور لاجسٹک مدد فراہم کی ہے۔

تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے الجزیرہ کو بتایا کہ بشار الاسد بہت سے شامیوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اسد حکومت کے ساتھ منسلک ہونے کا سوچ رہے ہیں انہیں اس کے جرائم پر غور کرنا چاہیے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن شام پر سے پابندیاں نہیں اٹھائے گا اور شام میں سیاسی عمل میں پیش رفت ہونے تک تعمیر نو کی حمایت نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں

ایران پاکستان

ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے امکانات

پاک صحافت امن پائپ لائن کی تکمیل اور ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے