اسرائیل کے دباؤ میں آکر صہیونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والی اٹارنی نے استعفیٰ دے دیا

اسرائیل کے دباؤ میں آکر صہیونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والی اٹارنی نے استعفیٰ دے دیا

ہیگ (پاک صحافت)  اسرائیل کے دباؤ میں آکر صہیونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والی عالمی عدالت انصاف کی اٹارنی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کی اٹارنی فاتو بنسواد نے تل ابیب کے دباؤ کے نتیجے میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے فاتو بنسواد صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کررہی تھیں۔

ان کی جگہ برطانیہ، آئرلینڈ ، اٹلی اور اسپین کے اٹارنیوں میں سے کسی ایک کو منصوب کیا جائے گا۔

ایکسیوس نیوز نے صیہونی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی وزارت خارجہ نے بیرون ملک تعینات اپنے سفیروں کو دستور دیا تھا کہ اسرائیل کے اتحادیوں سے کہیں کہ وہ عالمی عدالت کی اٹارنی کو جو تل ابیب کے جنگی جرائم کی تحقیقات میں مصروف ہیں اس اقدام سے روکیں۔

صہیونی اخبار ہاآرتص نے ان افراد کی فہرست شائع کی تھی جن کے خلاف ہيگ بین الاقوامی کی اٹارنی فاتو بنسواد تحقیقات کر رہی تھیں اور غرب اردن اور غزہ کے علاقے میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات اور اس کے نتیجے میں تل ابیب کے خلاف فیصلہ آنے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔

فاتو بنسواد جن صہیونی حکام کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کر رہی تھیں، ان میں خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے موجودہ اور سابق حکمران اور اعلی عہدیداروں کے نام شامل ہيں، موجودہ وزیراعظم بنجمن نتین یاہو اور وزیرجنگ بنی گانتز کا نام سرفہرست ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے