ترک صدر نے امریکہ میں ہونے والے واقعات پر شدید ردعمل کا اظہار کردیا

ترک صدر نے امریکہ میں ہونے والے واقعات پر شدید ردعمل کا اظہار کردیا

استنبول (پاک صحافت) ترک صدر رجب طیب اردگان نے امریکہ میں ہونے والے واقعات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے سے انسانیت کو شدید دھچکا لگا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے استنبول میں نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو جمہوریت کا چیمپئن سمجھنے والے آج دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں۔

ترک صدر نے حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور امید کی کہ امریکہ میں اختیارات کی منتقلی پُرامن ماحول میں ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ امریکی نومنتخب صدرجوبائیڈن کی جیت کی توثیق کے بعد ڈونلڈٹرمپ کے حامی بے قابو ہوگئے تھے اور بڑی تعداد میں رکاوٹیں اور سیکیورٹی حصار توڑ کر امریکی پارلیمنٹ کی عمارت کیپٹل ہل میں لاٹھی ڈنڈے اور جھنڈے لیے ایوان میں گھس گئے، توڑ پھوڑ اور پولیس سے جھڑپوں کے دوران 4 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ٹرمپ کے حامیوں کے اس حملے کے دوران کیپیٹل ہل (امریکی ایوان نمائندگان) کی عمارت میں موجود قانون دان اپنی جانیں بچاتے ہوئے ڈیسکوں کے نیچے چھپنے پر مجبور ہو گئے، اس دوران فائرنگ کے نتیجے میں کیپیٹل ہل کے اندر ایک خاتون ہلاک ہو گئیں جس کے بعد میئر نے تشدد میں کمی کے لیے شام کے وقت واشنگٹن میں کرفیو نافذ کردیا۔

اس کے علاوہ مظاہرین کی جانب سے سڑکیں اور راستے بند کیے جانے کے سبب طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار تین افراد راستے میں دم توڑ گئے۔

مظاہرین نے ٹرمپ کے اکسانے پر کیپیٹل ہل پر دھاوا بولا جہاں موجودہ امریکی صدر ایک عرصے سے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے الیکشن میں اپنی جیت کا دعویٰ کررہے تھے حالانکہ انہیں اس سلسلے میں سپریم کورٹ سمیت تمام اہم فورمز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کو اکسایا تھا کہ وہ بائیڈن کی بطور صدر کانگریس سے حتمی منظوری کے خلاف احتجاج کریں اور جب کانگریس کی کارروائی یکدم روک دی گئی تو کچھ ریپبلکن قانون دان انتخابی نتائج کے حوالے سے اپنے اعتراضات کا اظہار کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے