مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کی دہشت گردی، ججوں کو آزادانہ طریقے سے کام نہیں کرنے دیا جا رہا

مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کی دہشت گردی، ججوں کو آزادانہ طریقے سے کام نہیں کرنے دیا جا رہا

مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ برس پانچ اگست کو مسلط کردہ فوجی محاصرے کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں ججوں کو آزادانہ طریقے سے کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے ترجمان غلام نبی شاہین نے ان اطلاعات کہ سرینگر میں ایک پرنسپل جج نے شکایت کی ہے کہ ہائیکورٹ کے ایک جج نے انہیں ایک شخص کو ضمانت دینے سے روکا ہے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے نے مقبوضہ علاقے میں عدالتی کام کاج پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

پرنسپل جج عبدالرشید ملک نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے جسٹس جاوید اقبال وانی نے اپنے سیکرٹری کے ذریعے فون پرانہیں سرینگر کے رہائشی شیخ سلمان کو ضمانت نہ دینے کی ہدایت کی۔

غلام نبی شاہین نے سرینگر میں ایک میڈیاانٹرویو میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں جج نادیدہ قوتوں کی ہدایات پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت عدالتوں میں سینکڑوں نظر بندوں کی درخواست ضمانتیں زیر التوا ہیں جنکی شنوائی نہیں کی جا رہی۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے