مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی رہنما  محبوبہ مفتی کا بڑا بیان، کہا بی جے پی بوکھلا کر ظالمانہ اقدامات کا سہارا لے رہی ہے

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی رہنما  محبوبہ مفتی کا بڑا بیان، کہا بی جے پی بوکھلا کر ظالمانہ اقدامات کا سہارا لے رہی ہے

مقبوضہ کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نومنتخب ضلعی ترقیاتی کونسل کے ارکان کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے ڈرا اور دھمکارہی ہے اورظالمانہ اقدامات کا سہارا لے رہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر کارکنوں اور ڈی ڈی سی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے سوچاتھا کہ کشمیر میں سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی اور نتائج کے بعداب وہ ظالمانہ اقدامات کا سہارا لے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی اے جی ڈی میںکس نے زیادہ نشستیں جیتیں اور کس نے کم،مجھے اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کیونکہ بعض اوقات بڑے مقصد کے لئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے سوچا تھا کہ ہم ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے لیکن ہم نے مل کر اس کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جس دن سے نتائج سامنے آرہے ہیں وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ مفاہمت چاہتے ہیں لیکن بی جے پی غنڈہ گردی کا سہارا لے رہی ہے،انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت آئین کو داغدار کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف ووٹ ڈالنا نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان لوگوں کے حقوق کا کیا بنے گا جنہوں نے اپنا ووٹ ڈالا یا جو منتخب ہوئے ہیں، کیا یہ جمہوریت ہی انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے ملک کی اعلی ایجنسیوں کو اپنا شراکت دار بنایا ہے جن میں این آئی اے ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سی بی آئی شامل ہے تاکہ لوگوں کو دبایا اور ڈرایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں میں شاید ہی کوئی کارکن ہوگا جس کو ڈرایا اوردھمکایا نہ گیاہو اوراب ڈی ڈی سی انتخابات جیتنے والوں کو دوسری پارٹیوں میں شامل کرانے کے لئے بلیک میل کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک شخص جو اپنی گاڑی میں تین بندوقوں کے ساتھ پکڑا گیا تھا اسے چھوڑ دیا گیاہے اور بی جے پی کا پراکسی بنتے ہی اس کا کیس واپس لے لیا گیاہے، اس کے برعکس پی ڈی پی یوتھ ونگ کے رہنما وحید پرا کو این آئی اے نے جیل میں ڈالا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی بنیاد مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے رکھی گئی تھی، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارتی حکومت کتنا سخت رویہ اختیار کرتی ہے لیکن انہیں مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا، انہیں جموں و کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک پل میں تبدیل کرنا پڑے گا ۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے