سعودی عرب میں اسلامی قوانین کے خاتمے کا سلسلہ جاری، ایک اور اسلامی قانون ختم کردیا گیا

سعودی عرب میں اسلامی قوانین کے خاتمے کا سلسلہ جاری، ایک اور اسلامی قانون ختم کردیا گیا

اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب کی حکومت  کی جانب سے ملک بھر سے اسلامی قوانین کا خاتمہ کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر مہم جاری جس کے مطابق اس سے قبل، ملک میں نائٹ کلب، جواخانہ، شراب خانہ وغیر ہ کھولنے کی اجازت دی جا چکی ہے، لیکن اب حکومت نے پہلی بار مملکت میں موسیقی، تھیٹر اداکاری، پرفارمنگ آرٹ، فیشن، ادب اور میوزیم سمیت فنون لطیفہ کے دیگر شعبہ جات کی تربیت فراہم کرنے کے لیے 2 اداروں کو باضابطہ طور پر لائسنس جاری کردیئے ہیں۔

اگرچہ سعودی عرب میں کئی لوگ سالوں سے گلوکاری، اداکاری، فیشن اور پرفارمنگ آرٹ میں فن کا مظاہرہ کرتے آرہے ہیں، تاہم چند سال قبل ہی انہیں حکومتی سطح پر باضابطہ طور پر اس کام کی اجازت دی گئی ہے۔

پانچ سال قبل سعودی عرب میں حکومتی سطح پر میوزک، تھیٹر، فیشن اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبہ جات کے پروگرامات کو عوامی سطح پر منعقد کرنا نہ صرف جرم تھا بلکہ اسے معیوب بھی سمجھا جاتا تھا۔

تاہم گزشتہ 5 سال میں سعودی عرب میں نمایاں تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں اور اب وہاں پر نہ صرف اداکاری، فیشن اور گلوکاری کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے بلکہ اب وہاں خواتین کو غیر محرم مرد حضرات کے ساتھ بھی ان شعبوں میں پرفارمنگ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اسی سلسلے کے تحت اب سعودی عرب کی وزارت ثقافت نے 2 مختلف اداروں کو موسیقی، تھیٹر، پرفارمنگ آرٹ، میوزیم اور فیشن سمیت اسی طرح کے دیگر شعبوں کی تربیت فراہم کرنے کے لیے باضابطہ طور پر لائسنس جاری کردیئے ہیں۔

عرب اخبار سعودی گزٹ کے مطابق وزیر ثقافت نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ حکومت نے دی انٹرنیشنل میوزک ٹریننگ سینٹر اور میوزک ہاؤس انسٹی ٹیوٹ فار ٹریننگ کو تربیت کے لائسنس جاری کردیئے۔

وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے بتایا کہ حکومت نے سرکاری، نیم سرکاری اور نجی اداروں سے مذکورہ شعبہ جات میں تربیت فراہم کرنے سے متعلق لائسنس حاصل کرنے کے لیے درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

حکومتی اعلان کے بعد متعدد اداروں اور شخصیات نے لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرائیں، جن میں سے دو اداروں کو تربیت دینے کے لیے لائسنس کا اجرا کردیا گیا۔

حکومت کے مطابق لائسنس حاصل کرنے والے دونوں اداروں کو 90 دن کے اندر بطور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ سرگرمیوں کا آغاز کرنا ہوگا اور ابتدائی طور پر دونوں ادارے کورونا کے پیش نظر آن لائن تربیت کا آغاز کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے