سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے آگرہ اور دیگر بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر اپنی گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بندوں کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں جیلوں میں نظر بند حریت رہنمائوں اورکارکنوں کے اہلخانہ کی فراہم کردہ معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نظر بندوں کا قافیہ حیات تنگ کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نظر بندرہنمائوں اور کارکنوں کو انتہائی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی و دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں ، ترجمان نے کہا کہ ناقص غذا اور علاج و معالجہ کی عدم فراہمی کی وجہ سے اکثر نظر بند مہلک امراض کا شکار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور دیگر عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد اشرف صحرائی، مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، محمد یوسف میر، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، مظفر آباد ڈار، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، محمد شفیع شاہ، حکیم شوکت، فاروق توحیدی ، معراج الدین نندہ، ایڈووکیٹ زاہد علی اور دیگر نظر بندرہنمائوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے جیلوں کا دورہ کریں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔