پاک صحافت امریکہ کے تازہ ترین اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے شعلے کو جلائے رکھنا چاہتا ہے۔
چین نے غزہ میں جنگ بندی کی امریکہ کی مخالفت پر کڑی تنقید کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد کی قرارداد پیش کی تھی جسے امریکا نے ویٹو کر دیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کی طرف سے پیش کی گئی اس تجویز کو 100 سے زائد ممالک کی حمایت حاصل تھی۔ سلامتی کونسل کے 15 مستقل ارکان میں سے 13 ارکان بھی اس کے ساتھ تھے لیکن امریکہ نے اسے بھی پاس نہیں ہونے دیا۔ چین نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام لوگوں کی زندگیوں کو اہمیت دینے کے اس کے دعووں کے واضح طور پر متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام سے ہمیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد دراصل غزہ کے حوالے سے عالمی برادری کے مطالبے کی عکاسی کرتی ہے جس میں صحیح راستہ دکھایا گیا ہے۔
چین کے مطابق اسرائیل کے غزہ پر حملوں سے بہت زیادہ انسانی اور مادی نقصان ہوا ہے، اب اسرائیل کو عالمی برادری کے مطالبات کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر اپنے حملے بند کرنے چاہئیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے صیہونی حکومت غزہ پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس میں اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔