چک

جمہوریہ چیک کے شہریوں کا اپنی مسلح افواج میں عدم اعتماد

پاک صحافت نیٹو اتحاد کے رکن جمہوریہ چیک میں ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک کے آدھے سے زیادہ شہریوں کو اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔

پاک صحافت کے مطابق جمہوریہ چیک میں کیے گئے ایک حالیہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک کے نصف سے زیادہ شہریوں کو اپنی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔

“سپوتنک” خبر رساں ایجنسی نے منگل کو “چیک پبلک اوپینین ریسرچ سینٹر” کے ایک سروے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ جمہوریہ چیک کے نصف سے زیادہ شہری (56%) اپنے دفاع کی ملک کی صلاحیت پر شک کرتے ہیں۔ 47% جواب دہندگان کا یہ بھی ماننا ہے کہ جمہوریہ چیک کا دفاع ضروری نہیں ہے کیونکہ یہ ملک چھوٹا ہے اور اس کی تقدیر سپر پاورز کے ہاتھ میں ہے۔

اس کے ساتھ ہی جمہوریہ چیک کے اعلیٰ حکام نے اپنی مسلح افواج کی صورتحال جاننے کے بعد اس ملک میں امریکی فوج کی موجودگی کے حوالے سے معاہدہ کیا ہے۔

کچھ عرصہ قبل، جمہوریہ چیک کے صدر نے امریکہ کے ساتھ فوجی معاہدے کی توثیق مکمل کی ہے، جس سے دونوں فریقوں کے درمیان فوجی تعاون کو وسعت ملے گی اور جمہوریہ چیک میں امریکی افواج کی تعیناتی میں آسانی ہوگی۔ جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا کے دستخط امریکہ کے ساتھ فوجی تعاون کے معاہدے کی منظوری کے عمل کا آخری مرحلہ تھا۔ اس ملک کے صدر نے پہلے اس معاہدے کے نفاذ پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ امریکی افواج کی کسی بھی تعیناتی کے لیے ابھی بھی جمہوریہ چیک کی حکومت اور پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق یہ دستاویز یوکرین پر روس کے حملے کے درمیان ملک میں امریکی افواج کی ممکنہ تعیناتی کے لیے قانونی ڈھانچہ طے کرتی ہے۔

امریکہ اور نیٹو کے 24 دیگر ارکان، جن میں پولینڈ، سلوواکیہ، ہنگری، لتھوانیا، لٹویا، ایسٹونیا، رومانیہ اور بلغاریہ شامل ہیں، اس اتحاد کا مشرقی حصہ بناتے ہیں۔

جمہوریہ چیک کی وزیر دفاع جینا سرنیکووا نے اس ملک کی پارلیمنٹ کے قانون سازوں سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ یہ معاہدہ اس ملک کے قومی مفادات کے عین مطابق ہے۔ “فریڈم اینڈ ڈائریکٹ ڈیموکریسی” سیاسی جماعت کے اراکین، جو کہ امیگریشن مخالف جماعت ہے، نے اس معاہدے کی مخالفت کی اور خبردار کیا کہ اس سے جمہوریہ چیک کی خودمختاری خطرے میں پڑ جائے گی اور ملک کی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی مستقل موجودگی کا امکان پیدا ہو جائے گا۔ .

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے