کنیڈا

کینیڈین وزیراعظم کو معافی مانگنی پڑی

پاک صحافت کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے روز بھارت کے ساتھ جاری تنازع کے درمیان نازی فوجی کو اعزاز دینے پر معافی مانگ لی۔

نازیوں کی جانب سے لڑنے والے ایک شخص کو گزشتہ ہفتے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے کینیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران اعزاز سے نوازا گیا۔ اس واقعے پر شدید تنقید کی گئی اور بالآخر کینیڈا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کو استعفیٰ دینا پڑا۔ معاملے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ٹروڈو کو اس معاملے پر معافی مانگنی پڑی۔

جسٹس ٹروڈو نے کہا کہ ایوان زیریں ہاؤس آف کامنز کے سپیکر نے جس شخص کو مدعو کیا گیا اور اسے پارلیمنٹ میں اعزاز دیا گیا اس کی مکمل ذمہ داری لی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ یہ غلطی سے ہوا لیکن اس سے پارلیمنٹ اور کینیڈا کو شرمندگی ہوئی۔ ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر نے منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ہاؤس آف کامنز میں جانے سے قبل ٹروڈو نے کہا کہ جمعہ کے روز ایوان میں موجود تمام افراد کو اس بات پر شدید افسوس ہے کہ انہوں نے کھڑے ہو کر اس شخص کا استقبال کیا جب کہ ہم اس پورے معاملے سے بالکل لاعلم تھے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ یہ ان لاکھوں لوگوں کی توہین ہے جو اس قتل عام میں مارے گئے۔ انہوں نے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں اس واقعہ پر معافی مانگی۔ اسپیکر اینتھونی روٹا نے جمعہ کو یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ہاؤس آف کامنز سے خطاب کے فوراً بعد 98 سالہ یاروسلاو ہنکا کے بارے میں بات کی۔ اس کے بعد کینیڈین ارکان پارلیمنٹ نے کھڑے ہوکر داد دی۔ روٹا نے ہنکا کو ایک ‘جنگی ہیرو’ کے طور پر بیان کیا جو پہلے یوکرائنی ڈویژن کے لیے لڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے