ٹونس

تیونس: شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کی واپسی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے

پاک صحافت تیونس کے وزیر خارجہ نے پیر کی رات کہا کہ شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کی واپسی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

پاک صحات کے مطابق، نبیل عمار نے مزید کہا: “تیونس دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا اور یہ ہمارا فرض نہیں ہے کہ ہم یہ فیصلہ کریں کہ شامیوں کی قیادت کون کرے کیونکہ یہ مکمل طور پر شام کا معاملہ ہے۔ ”

انہوں نے شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد کے حالیہ دورہ تیونس کے بارے میں بھی کہا: یہ دورہ تاریخی تھا اور اس کا مطلب معمول کی طرف لوٹنا ہے۔

تیونس کے وزیر خارجہ نے مزید کہا: “مجھے تیونس کے صدر، قیس سعید کی طرف سے موصول ہونے والے پہلے احکامات میں سے ایک یہ تھا کہ تیونس اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول کی سطح پر بحال کیا جائے۔”

عمار نے تاکید کی: شام ایک برادر ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے مضبوط اور ٹھوس تعلقات ہیں اور تیونس کے باشندوں کو شامی عوام میں ایک خاص مقام حاصل ہے۔

انہوں نے کہا: شام میں ہمارے نئے سفیر نے اپنی اسناد حاصل کر لی ہیں اور شام جلد ہی تیونس میں نیا سفیر تعینات کرے گا۔

تیونس کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ اور اپنے دائرہ کار کو وسعت دینا ضروری ہے۔

تیونس کے عبوری صدر منصف المرزوقی کے فیصلے سے تیونس اور شام کے درمیان تعلقات 2012 سے منقطع ہیں۔

قیس سعید نے گزشتہ مارچ میں اعلان کیا تھا کہ شام اور تیونس کی سفارتی نمائندگی کو سفیر بنا دیا جائے اور کوئی وجہ نہیں کہ تیونس کا دمشق میں سفیر نہ ہو۔

29 اپریل کو شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے تیونس کے تین روزہ دورے کے دوران اس ملک کے صدر اور دیگر حکام کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

2012 میں دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہونے کے بعد شامی عہدیدار کا یہ پہلا دورہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے