پاک صحافت انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں آئل ڈپو میں زبردست آگ لگ گئی۔ آگ اتنے خطرناک انداز میں بڑھ رہی ہے کہ پورے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔
آگ کے تیز شعلوں اور دھویں کے بادل کی وجہ سے کہرام مچ گیا۔ اس حادثے میں اب تک کم از کم 17 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
52 فائر ٹینڈر اب تک آگ پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔ جھلسے ہوئے 50 سے زائد افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ کئی افراد کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔ فی الحال آگ میں بہت سے لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جمعہ کو جکارتہ میں ایک ایندھن ذخیرہ کرنے والے ڈپو میں زبردست آگ لگ گئی۔ حکام نے بتایا کہ آگ آس پاس کے علاقوں میں پھیلنے کے بعد وہاں رہنے والے ہزاروں لوگوں کو اپنے گھروں سے نکالنا پڑا۔
ایندھن ذخیرہ کرنے کا ڈپو، جو سرکاری تیل اور گیس کمپنی پرٹامینا چلاتا ہے، شمالی جکارتہ کے تاناہ میراہ علاقے میں ایک گنجان آباد علاقے کے قریب واقع ہے۔ یہ انڈونیشیا کی ایندھن کی ضروریات کا 25 فیصد فراہم کرتا ہے۔ فائر حکام نے بتایا کہ کم از کم 260 فائر فائٹرز اور 52 فائر ٹینڈر آس پاس کے علاقے میں آگ پر قابو پانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
جکارتہ کے فائر اینڈ ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ایس گناوان نے کہا کہ جائے وقوعہ کے قریب رہنے والے لوگوں کو ابھی بھی نکال کر گاؤں کے ایک ہال اور مسجد میں لے جایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آگ نے متعدد دھماکے کیے اور تیزی سے گھروں تک پھیل گئی۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔