یوکرین جنگ

یوکرین جنگ کے معاشی نتائج 20 سال سے زائد عرصے تک جاری رہیں گے: جرمنی

پاک صحافت جرمنی کے ایک اقتصادی ماہر نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے معاشی نتائج 20 سال سے زائد عرصے تک جاری رہیں گے۔

جرمن اکنامک انسٹی ٹیوٹ کے معروف ماہر اقتصادیات مارشل فرانٹسچر بتاتے ہیں کہ یوکرین جنگ کے معاشی اثرات مغربی ممالک بالخصوص جرمنی پر طویل عرصے تک رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ضمنی اثرات دو دہائیوں سے زائد عرصے تک اپنے اثرات مرتب کرتے رہیں گے۔

فرانٹشر نے کہا کہ جرمنی توانائی بالخصوص گیس کے لیے روس پر اپنا انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یوکرین کے بحران کے نتائج 2025 تک برقرار رہ سکتے ہیں۔ سستی توانائی کی دستیابی کی وجہ سے جرمنی کی معیشت کئی دہائیوں سے دنیا کی معتبر ترین معیشتوں میں سے ایک رہی ہے۔

فروری 2022 میں یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے جرمنی کی معاشی صورتحال بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ ماہر اقتصادیات مارشل فرانٹسچر کے مطابق یوکرین کی جنگ نے جرمنی کی معیشت کو اس حد تک متاثر کیا ہے کہ اس کی اقتصادی ترقی 4.5 فیصد سے کم ہو کر اب 1.5 فیصد رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جرمنی کی اقتصادی یونین اور اس کی ٹریڈ یونینیں اب اتنی مضبوط نہیں ہیں جتنی 70 کی دہائی میں تھیں۔

یاد رہے کہ روس کی جانب سے روس کے تیل اور گیس کو روکنے کی مغربی کوششوں کے درمیان ان کے لیے تیل اور گیس کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے یورپ کی معیشت کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔

یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد یورپی یونین کی جانب سے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں کے جواب میں روس نے یورپی ممالک کو اپنی توانائی کی سپلائی شدید حد تک محدود کر دی ہے جس سے مغربی ممالک میں اقتصادی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم فلسطین

ہارورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے امریکی پرچم کی بجائے فلسطینی پرچم بلند کیا

پاک صحافت غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف اپنے اسرائیل مخالف مظاہروں کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے