سلمان رشدی

سلمان رشدی کے حملہ آور کی شناخت کا اعلان کر دیا گیا

پاک صحافت نیویارک پولیس نے منحرف مصنف سلمان رشدی کو چاقو مارنے والے شخص کی شناخت کا اعلان کر دیا ہے۔

پاک  صحافت کی رپورٹ کے مطابق؛ نیویارک پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام کی توہین کرنے والے مرتد مصنف “سلمان رشدی” پر حملہ کرنے اور انہیں زخمی کرنے والا شخص “ہادی ماتر” نامی 24 سالہ شخص ہے جو نیو جرسی میں رہتا ہے۔

امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ سلمان رشدی پر 12 اگست 2022 بروز جمعہ (مقامی وقت) کی صبح 11 بجے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مغربی نیو یارک کے چوٹاکوہ سینٹر میں تقریر کرنے والے تھے۔

1367ھ میں موہن کے ناول “آیات شیطانی” کی اشاعت کے بعد سلمان رشدی نے مسلمانوں کے غصے کو بھڑکا دیا تھا۔ اس وجہ سے اس نے سخت حفاظتی حالات کے ساتھ خفیہ زندگی کا رخ کیا تھا۔ اس کتاب کی اشاعت کے بعد امام خمینی (رح) نے اس کے ارتداد کا فتویٰ جاری کیا۔

کہا جاتا ہے کہ شیطانی آیات کی اشاعت اور اس کے مذہب مخالف مواد پر مسلمانوں کے اعتراضات بڑھنے کے بعد پہلے مہینوں میں سلمان رشدی نے ایک ماہ میں پندرہ سے زیادہ مرتبہ اپنی رہائش گاہ تبدیل کی۔

برطانوی حکومت نے جس نے شیطانی آیات کی کتاب کی اشاعت کی بنیاد فراہم کی تھی، بہت زیادہ رقم خرچ کرکے اس کی جان کی حفاظت کی ذمہ داری لی تھی۔

سلمان رشدی اس حملے سے پہلے امریکہ میں مقیم تھے اور ایک طویل عرصے سے تحفظ میں تھے۔ . 2007 میں انگلینڈ نے سلمان رشدی کو ایک ایوارڈ سے نوازا، جس نے دنیا بھر میں ان مسلمانوں کے احتجاج کو جنم دیا۔

ڈیلی میل اخبار نے اپنی جمعے کی شام کی خبر میں دعویٰ کیا کہ رشدی کو 10 یا 15 بار چاقو مارا گیا، جب کہ ایک اور انگریزی زبان کے میڈیا نے لکھا کہ انہیں 10 سے 15 بار چاقو مارا گیا۔

نیویارک پولیس نے ہفتے کی صبح اپنے بیان میں کہا کہ سلمان رشدی کو کم از کم ایک بار گردن اور ایک بار پیٹ میں وار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے