بینک جھانی

عالمی بینک: افغانستان سمیت سات ممالک کو خوراک اور قرضوں کے بحران کا سامنا ہے

پاک صحافت عالمی بینک نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان سمیت دنیا کے سات ممالک کو خوراک اور قرضوں کے بحران کا سامنا ہے۔

طلوع نیوز سے پاک صحافت کے مطابق، ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے کہ یہ بحران عالمی سطح پر تباہ کن اثرات مرتب کریں گے اور اس بحران کا واحد حل ان ممالک کو اشیائے خوردونوش کی درآمد ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق افغانستان، اریٹیریا، موریطانیہ، صومالیہ، سوڈان، تاجکستان اور یمن کو غریب ترین ممالک قرار دیا گیا ہے جنہیں خوراک اور قرضوں کے بحران کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خشک سالی جیسے قدرتی واقعات نے افغانستان کو غیر محفوظ بنا دیا ہے اور گندم کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق 69 فیصد افغان عوام اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں اور 16 فیصد خاندان دن میں ایک وقت سے بھی کم کھانا کھاتے ہیں۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کی اشاعت کے بعد افغانستان کی وزارت اقتصادیات نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ افغانستان میں خوراک کا بحران امریکا کی جانب سے افغان اثاثوں کو روکنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔

افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظری نے کہا: ہمارے حل کئی اجزاء پر مبنی ہیں۔ پہلا، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، دوسرا، زراعت کو مشینی بنانا، اور تیسرا، افغانستان کی تجارت اور ٹرانزٹ کو وسعت دینا؛ ان چند اجزاء سے، ہم آہستہ آہستہ اقتصادی خود کفالت تک پہنچ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یوروپ

فاینینشل ٹائمز: یورپی یونین کو دنیا میں چین کے اثر و رسوخ سے نمٹنے کے چیلنج کا سامنا ہے

پاک صحافت یورپی یونین کے کمشنر برائے ترقی اور بین الاقوامی تعاون نے کہا: ایسے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے