بن لادن

ظواہری کے قتل کے بعد امریکہ بوکھلا گیا

واشنگٹن {پاک صحافت} القاعدہ کے سربراہ الظواہری کے قتل کے بعد امریکہ اب اس کے نتائج سے پریشان ہے۔

امریکہ کو اب خدشہ ہے کہ الظواہری کے قتل سے اس کے شہریوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں ہو سکتی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس امکان کا اظہار کیا گیا کہ القاعدہ کے سربراہ کے قتل کے بعد امریکی شہریوں اور ان کے اداروں پر حملے ہو سکتے ہیں۔

امریکی صدر نے پیر کے روز اعلان کیا کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن ظواہری امریکی ڈرون حملے میں کابل میں مارے گئے۔ امریکہ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس ڈرون حملے میں کسی اور کو نقصان نہیں پہنچا۔

ظواہری کے قتل کے حوالے سے بائیڈن کے بیان کو میڈیا میں بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ لکھتا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک گھر پر امریکی ڈرون کے ذریعے القاعدہ کے سربراہ الظواہری کی ہلاکت جو بائیڈن کے لیے خارجہ پالیسی کی ایک بڑی کامیابی ہو سکتی ہے، لیکن ساتھ ہی یہ بھی ایک بڑی کامیابی تھی۔ جو بائیڈن کی خارجہ پالیسی کے لیے اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے