امریکہ اور چین

چین نے امریکا کو فوجی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ فوج خاموش نہیں بیٹھے گی

پاک صحافت چین نے پیر کو امریکہ کو واضح دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کا دورہ کرتی ہیں تو اس کی فوج خاموش نہیں رہے گی۔

چین نے نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر جارحانہ انداز اپنایا ہے اور اپنے لڑاکا طیارے تائیوان کے قریب بھیجے ہیں۔

یہ خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ دنیا کو ایک اور بڑی جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تائیوان کے معاملے پر امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی اب اس نہج پر پہنچ چکی ہے جہاں کسی بھی وقت جنگ کے بادل منڈلا سکتے ہیں۔

چین نے پیر کو امریکہ کو واضح دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان کا دورہ کرتی ہیں تو اس کی فوج خاموش نہیں رہے گی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی خبر کے مطابق یہ تازہ ترین وارننگ چینی وزارت خارجہ کی باقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران جاری کی گئی۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے بھی کہا کہ نینسی پیلوسی کی پوزیشن “امریکی حکومت میں تیسرے نمبر پر ہے” اور پلوسی کے تائیوان کے دورے کے سنگین سیاسی اثرات مرتب ہوں گے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے اور نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے کو چینی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ نینسی پیلوسی کے دورے کی سخت مخالفت کر رہا ہے، جبکہ نینسی پیلوسی نے عالمی رائے عامہ تک یہ پیغام پہنچانے کے لیے تائیوان کا دورہ کیا ہے۔ چین سے الگ ایک آزاد ملک ہونا۔

نینسی پیلوسی پیر کو چار ایشیائی ممالک کے دورے پر سنگاپور سے روانہ ہوئیں۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ تائیوان بھی جائیں گی۔ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی چین کو خبردار کیا تھا کہ وہ تائیوان کے ساتھ امریکی وابستگی کو کمزور کرنے کی غلطی نہ کرے۔

دریں اثنا، سنگاپور کے وزیر اعظم لی ہیسین لونگ نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی پر زور دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ مستحکم تعلقات کے لیے کوشش کریں۔ سنگاپور کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پی ایم لی نے علاقائی امن اور سلامتی کے لیے امریکا اور چین کے درمیان مستحکم تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے