بائیڈن اور بن سلمان

امریکی کانگریس کے ایک اہم رکن نے بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب کا سفر کرنے سے گریز کریں

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی کانگریس میں ایک ممتاز ڈیموکریٹ ایڈم شیف نے اتوار کو کہا کہ صدر جو بائیڈن کو سعودی عرب کا سفر نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرنی چاہیے۔

ایوان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین شیف نے اتوار کی رات بتایا، “اگر میں وہاں ہوتا تو میں وہاں جا کر ان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مصافحہ نہ کرتا”۔

استنبول، ترکی میں سعودی قونصل خانے میں 2018 میں واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے وحشیانہ قتل کا حوالہ دیتے ہوئے، شیف نے سعودی ولی عہد پر ایک امریکی شہری کے بے دردی سے ٹکڑے کرنے کا الزام لگایا۔

ریاض نے اس واقعے میں شہزادہ محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے، اور امریکی انٹیلی جنس کے 2021 کے اس تخمینے کو مسترد کر دیا ہے کہ اس نے استنبول میں اسے گرفتار کرنے یا مارنے کے لیے آپریشن کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

بائیڈن نے جمعہ کو مستقبل قریب میں سعودی عرب کے دورے کا امکان ظاہر کیا۔ اس دورے کا بنیادی مقصد امریکی کانگریس کے وسط مدتی انتخابات سے قبل امریکہ کے اندر ایندھن کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے تیل کی سپلائی میں اضافے کی درخواست کرنا ہے۔

شِف نے مزید کہا: “میں شہزادہ بن سلمان کے ساتھ اس وقت تک کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتا جب تک کہ سعودی عرب انسانی حقوق کے شعبے میں بنیادی تبدیلی نہیں کرتا۔”

انہوں نے اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ بائیڈن کا دورہ سعودی عرب ضروری تھا کہ وہ ریاض کو خام تیل کی پیداوار اور سپلائی بڑھانے پر مجبور کرے تاکہ امریکہ میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی لائی جا سکے، جو کہ ان کے اور ان کی ڈیموکریٹک پارٹیوں کے لیے ایک مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے