مسکان خان

بنگلہ دیشی طالبات اسکولوں میں حجاب کی حمایت میں نکل آئیں

ڈھاکہ  {پاک صحافت} بھارتی ریاست کرناٹک کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی کے خلاف بنگلہ دیش کی طالبات نے حجاب پہننے والی طالبات کی حمایت کی ہے۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ہفتے کے روز ہزاروں طلبہ نے حجاب پہن کر اسکول جانے والی طالبات کی حمایت کی۔

مظاہرین نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ مسلم طالبات کو تعلیم سے محروم کر رہی ہے۔ حجاب کی حمایت کرنے والی بنگلہ دیشی طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی ختم کی جائے۔

حزب اسلامی کے رہنما فیض الکریم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت اس کی ذمہ دار ہے۔

فیض الاسلام نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں نے بھی اس ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں دی ہیں۔ ایسے فیصلوں سے ہندوستان کو نقصان ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت کی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کے حق کے حوالے سے طالبات کا احتجاج اب وہاں کے کئی شہروں سے پھیل کر بھارت سے باہر بھی پہنچ گیا ہے۔

حجاب سے متعلق حالیہ تنازعہ دسمبر 2021 میں شروع ہوا، جب اڈپی ضلع کے گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج میں چھ طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کلاس میں جانے سے روک دیا گیا۔ اس کے بعد کچھ دوسرے کالجوں نے بھی لڑکیوں کے کلاسوں میں حجاب پہننے پر پابندی لگا دی۔

یہ بھی پڑھیں

پناہ گزین

اقوام متحدہ کے اہلکار: کوئی بھی ملک مہاجرین کو اتنی خدمات فراہم نہیں کرتا جتنی ایران

پاک صحافت اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے نمائندے کے دفتر کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے