بائیڈن

گرتی ہوئی مقبولیت کے درمیان، بائیڈن نے کہا، میں سروے پر یقین نہیں رکھتا

واشنگٹن {پاک صحافت} سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے امریکی جو بائیڈن کے اقدامات سے متفق نہیں ہیں۔ دریں اثنا، بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ انتخابات پر یقین نہیں رکھتے۔

جو بائیڈن کو صدر کا عہدہ سنبھالے ایک سال ہو گیا ہے۔ جب بائیڈن سے ان کی گرتی ہوئی مقبولیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا، “میں ایسے پولز پر یقین نہیں رکھتا۔”

ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ 56 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ بائیڈن بطور صدر چیلنجز سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔

بائیڈن کی مقبولیت گزشتہ سال وائٹ ہاؤس پہنچنے پر 61 فیصد تھی جو اب کم ہو کر 33 فیصد رہ گئی ہے۔ صرف 28 فیصد امریکی چاہتے ہیں کہ بائیڈن دوبارہ ملک کا صدر بنیں۔ 40.9 فیصد امریکی بائیڈن کے اقدامات سے مطمئن ہیں جب کہ بہت سے امریکیوں کا خیال ہے کہ بائیڈن کورونا سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔

بہت سے سروے کے شرکاء افغانستان سے امریکی فوجیوں کے جلد بازی میں انخلاء پر بائیڈن پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی مواقع پر جو بڈنی کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ وہ بائیڈن کے اقدامات سے غیر مطمئن ہیں اور کہتے ہیں کہ اس نے پوری دنیا میں امریکہ کو بدنام کیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق بائیڈن کی وجہ سے دنیا میں امریکہ کی ساکھ کم ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے