ریلی

بنگلہ دیش ، اقلیتوں کی حمایت میں نکلی بڑی ریلی ، فرقہ واریت کے خلاف لگے نعرے

ڈھاکہ {پاک صحافت} حکمران جماعت عوامی لیگ نے فرقہ وارانہ تشدد اور اقلیتوں کے خلاف حملوں کے خلاف بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں کی حمایت میں ایک ریلی نکالی ہے۔ “فرقہ وارانہ تشدد بند کرو” کا نعرہ بلند کرتے ہوئے ہزاروں کارکنوں نے ریلی میں حصہ لیا۔

بنگلہ دیش میں فرقہ وارانہ تشدد میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں گھر تباہ ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ 450 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ حملے جمعہ 15 اکتوبر کو جنوب مشرقی ضلع نوخالی میں شروع ہوئے۔


واضح رہے کہ کچھ بنیاد پرستوں نے کچھ ہندوؤں پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام لگایا تھا اور اس کی مخالفت کی تھی۔ یہ احتجاج بعد میں تشدد میں بدل گیا۔ ہندوؤں کے کئی گھروں اور مقدس مقامات پر حملہ کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔

عوامی لیگ کی اپیل اس تشدد کے خلاف ، وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک ریلی کا اہتمام کیا۔ ہزاروں پارٹی کارکنوں نے شہر کے وسط میں چار کلومیٹر طویل ریلی نکالی اور تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

کچھ خواتین حامیوں کے ہاتھ میں پکڑے ایک بینر پر لکھا تھا کہ “اس فرقہ وارانہ برائی کو روکیں” ، اس پیغام کے ساتھ ، “اپنے بچوں کو محبت کرنا سکھائیں ، قتل نہ کریں”۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے