برطانیہ

برطانیہ نے افغانستان سے 15 ہزار افراد کو نکال کر مکمل کیا اپنا مشن

لندن {پاک صحافت} برطانیہ نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تقریبا 15000 برطانوی اور افغان شہریوں کو کابل سے نکالنے کے بعد اپنا ریسکیو آپریشن ختم کر دیا ہے۔

افغانستان میں برطانیہ کی سفیر لوری برسٹو نے ہفتہ کو یہ معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کے پاس تقریبا  ایک ہزار فوجی تھے اور سفارتی اور سویلین اہلکار اس آپریشن پر کام کر رہے تھے۔

برسٹو نے ٹویٹ کیا کہ آپریشن پٹنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریبا 15000 برطانوی شہری ، افغان ورکرز اور دیگر خطرے سے دوچار افراد کو کابل سے نکالا جا چکا ہے ، آپریشن کے اس مرحلے کو ختم کرنے کے لیے افغانستان کے عوام کے ساتھ ہمارا عزم باقی ہے۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک سے برطانوی فوجیوں کی آخری کھیپ کی روانگی ایک لمحہ ہے جو ہمیں دکھاتا ہے کہ ہم نے گزشتہ دو دہائیوں میں کیا قربانیاں دی ہیں اور کیا حاصل کیا ہے۔

برطانوی میڈیا نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ برطانوی انخلا کا آخری طیارہ ہفتے کے روز کابل سے روانہ ہوا۔ برطانیہ ابتدائی طور پر جمعہ کی شام تک اپنے انخلاء کے مشن کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

15 اگست کو طالبان نے افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغانستان میں برطانوی سفارت خانے کو خالی کرالیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

مظاہرہ

رائے شماری کے نتائج کے مطابق: برطانوی عوام کی اکثریت اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی اور غزہ میں جنگ بندی چاہتے ہیں

پاک صحافت انگلینڈ میں کئے گئے تازہ ترین سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے