سائبر حملہ

امریکہ میں ایک کے بعد ایک سائبر حملہ ، ایجنسیوں کو نیند ہوئی حرام

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکہ کچھ عرصے سے مسلسل سائبر حملوں کی زد میں ہے۔ تازہ ترین کیس امریکی محکمہ خارجہ سے سامنے آیا ہے جہاں ایک بار پھر سائبر حملے کی خبر موصول ہوئی ہے۔

روس کی سپوتنک نیوز ایجنسی نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے جس سے اس کا ورچوئل انفراسٹرکچر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ وائٹ ہاؤس میں تعینات ایک فاکس نیوز کے رپورٹر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حملے کے پیچھے کون ہے۔ فاکس نیوز کے رپورٹر کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ پر ہونے والے سائبر حملے میں ابھی تک یہ بات سامنے نہیں آئی ہے کہ یہ حملہ کتنا طاقتور تھا ، اس کا دائرہ کار کیا تھا؟ اس کا اثر کیا ہے اور اس کا مقابلہ کس حد تک کیا جا سکتا ہے؟

یہ بات قابل غور ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں امریکی وزارتوں ، انٹیلی جنس ایجنسیوں ، فیکٹریوں ، بڑی کمپنیوں اور اہم مراکز پر ایک کے بعد ایک سائبر حملے ہوئے ہیں جن میں امریکی محکمہ جنگ سے وابستہ افراد بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل ، امریکی تیل کا سب سے بڑا سپلائر کلونیل پائپ لائن اور امریکہ میں سرخ گوشت کے بڑے پروڈیوسر اور سپلائر جی بی ایس پر سائبر حملے کی خبروں نے سرخیاں بنائی تھیں۔ امریکی محکمہ انصاف نے حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ ملک کی بڑی کمپنیاں اور کمزور مراکز سائبر حملوں کے خطرے میں ہیں اور انہیں اپنی سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی اداروں ، فیکٹریوں اور سہولیات پر مسلسل سائبر حملوں نے ثابت کیا ہے کہ امریکہ کے بنیادی ڈھانچے کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے