کابل {پاک صحافت} طالبان کا دعویٰ ہے کہ اس نے شمالی افغانستان کے شبرغان شہر پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
افغانستان کی لویا جرگہ کی رکن حلیمہ صدف کریمی نے کہا کہ طالبان نے شبرغان میں جنرل عبدالرشید دوستم کے محل ، ہوٹل اور لوگوں کے گھروں پر حملہ کیا اور انہیں آگ لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ اگر سکیورٹی فورسز مدد کے لیے نہ پہنچیں تو شہر طالبان کے قبضے میں آجائے گا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ طالبان نے افغان صوبے نیمروز کے شہر زرنج پر قبضہ کر لیا ہے۔ زرنج پہلا صوبائی دارالحکومت ہے جسے طالبان نے کنٹرول کیا۔
نیمروز پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مدد نہ ملنے کی وجہ سے طالبان نے شہر پر قبضہ کر لیا۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبان نے حالیہ دنوں میں درجنوں اضلاع اور سرحدی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
نیوز ذرائع کے مطابق طالبان نے ہرات اور قندھار سمیت کئی صوبائی دارالحکومتوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
دوسری جانب جوزان سے باہر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قیدی اس صوبے کی مرکزی جیل سے فرار ہو رہے ہیں۔ صوبہ جوزجان کا مرکز شبرغان شہر کبھی طالبان کے کنٹرول میں تھا اور کبھی فوج کے قبضے میں۔
کچھ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ شہر کے کچھ حصوں میں ابھی بھی جھڑپیں جاری ہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغان فوجی ایران کے سرحدی علاقوں میں شدید جھڑپوں کے دوران ایران میں پناہ لے رہے ہیں۔