درندگی

بھارت، معصوم بچی کے ریپ اور بے رحمی سے قتل کے معاملے میں دہلی میں ہنگامہ

نئی دہلی {پاک صحافت}بھارت میں 9 سالہ بچی کا مبینہ ریپ اور قتل مسلسل بحث کا موضوع رہا ہے۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک جج کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

پولیس کا الزام ہے کہ اتوار کے روز لڑکی چھاؤنی کے علاقے میں واقع اپنے گھر کے قریب پانی لینے گئی تھی جہاں اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور چاروں کو ریپ ، قتل اور مجرمانہ کارروائی کے الزامات کا سامنا ہے۔

اس واقعے کے بعد سیکڑوں لوگوں نے مظاہرے کیے ، سڑکیں بلاک کیں اور قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

کیجریوال نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لڑکی کے خاندان کو انصاف ملنا چاہیے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بہترین وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

2021 میں بھی ، ہندوستان میں خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت کا مسئلہ ایک اہم مسئلہ رہا ہے کیونکہ ایک 23 سالہ لڑکی کو دہلی میں ایک بس میں اجتماعی زیادتی اور بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔

تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں بھارت میں ہر چار گھنٹے بعد ایک عصمت دری کا واقعہ پیش آیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حقیقی اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔

اپوزیشن کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لڑکی کے خاندان سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ بچی کے والدین کے آنسو صرف ایک بات کہہ رہے ہیں کہ ان کی بیٹی ، اس ملک کی بیٹی کو انصاف ملنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے