بمباری

طالبان کے ٹھکانوں پر امریکیہ کی بمباری

کابل {پاک صحافت} امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے امریکی لڑاکا طیاروں نے افغانستان کے صوبہ قندہار کے متعدد علاقوں میں طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔

آف کیمرا پریس بریفنگ میں ، پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ پچھلے کئی دنوں سے ہم نے اے آر ایس ایف (افغان قومی دفاع اور سکیورٹی فورسز) کی حمایت میں فضائی حملے کیے ہیں۔

تاہم ، کاربی نے امریکی فوج کے اس اقدام کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

پینٹاگون کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ہم اے ڈی ایس ایف کی حمایت میں فضائی حملے جاری رکھیں گے۔ کیونکہ جنرل میک کینزی کی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ان کا حق ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ امریکہ نے یہ کارروائی قندھار شہر پر طالبان کے قبضے کو روکنے کے لئے کی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق امریکی بمباری میں کم از کم پانچ طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

افغانستان میں شکست قبول کرنے کے بعد ، امریکہ نے اپنی فوج واپس بلانا شروع کردی ہے ، جس کے بعد طالبان نے حملے تیز کردیئے اور متعدد علاقوں پر قبضہ کرلیا۔

امریکہ کی جانب سے فضائی حملے کی رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین مارک ملی نے کہا ہے کہ طالبان خود کو پیش کررہے ہیں گویا ان کو جیتنا یقینی ہے ، لیکن اس جنگ کا حتمی مستقبل کیا ہے؟ ابھی لکھا جانا ہے۔ تاہم ، انہوں نے اعتراف کیا کہ طالبان نے ملک کے 419 میں سے 210 اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے اور بہت سارے حصوں میں افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ لڑائی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے